ایتھوپیا اور تھر میں پائی جانے والی بھوک و ننگ کی صورتِ حال کے خاتمہ کے لیے کی جانے والی کوششوں میں بہتری کے لیے فکر انگیز دعائیہ نظم ٭ جس کے ابتدائی اشعار 1984ء میں مری کی سیر کے دوران لکھے گئے اور جب دنیا کی بے ثباتی اور غربت و افلاس کی طرف نگاہ اٹھی تو نامکمل نظم کے ساتھ ایک افسردگی کے عالم میں جہلم آنے کے لیے واپسی کا سفر شروع کر دیا۔ یہ نظم کافی عرصہ کے مشاہدات، تجربات اور معاملات کا نچوڑ ہے جسے مکمل ہونے میں 35 برس لگے۔
اِک روز کہیں دُور کی! وادی میں گیا تھا واں سیر کی خاطر میں بہت دیر رہا تھا
جب حُسن کی رعنائی میں! فطرت کا سماں دیکھ۔ محسوس کی اِک تازگی! قُدرت کو عیاں دیکھ
لگنے لگا ہر دم مجھے! منظر وہ پیارا تھا میں جو اکیلا تو مرا! دل یہ پکارا
کتنا حسیں سماں ھے! پیارا ہے خوب تر مسرور ہو رہا ہوں! جسے دیکھ دیکھ کر
مخمل کی طرح نرم نرم! گُل ہے، باس ہے اُمنگ ہے، ترنگ ہے! دِل میں اِک آس ہے
ایسی دل و نگاہ کی! پاکیزگی مِلی غم، درد، آہ، واہ جیسی! روشنی مِلی
پھر یوں ہوا! کہ یہ نگاہ! اُدھر بھی جا پڑی رونا جہاں کا دائمی! بہبود عارضی
کیوپِڈ کرے گا کیا؟ جہاں! شیطاں کی چال ہے بُھوک اور ننگ ہے، جہاں! جینا محال ہے
ہونٹوں پہ خشک پپڑیاں! آنکھوں میں یاس ہے اور پیاس سے نِڈھال ماں! بچے کے پاس ہے
معصومیت! کہ جس کی! فرشتہ مثال ہو مظلومیت! یزید کی جیسے! یہ چال ہو
لاچار ماں ہے بچے کی! یہ سوچ سوچ کر پانی کا کیوں ہے؟ کاروبار! بُوند بُوند پر
جو مر گئے ہیں، اُن کو! دبانے کا مسئلہ بے کس کی بیکسی کو! چھپانے کا مسئلہ
جو چیختا ہے کرب سے! بُھوک اور پیاس سے کرتا ہے اک سوال وہ! اَپر کلاس سے
اپنوں کو دیکھ دیکھ کے! غیروں کو دیکھنا جِن کے لیے کٹِھن ہے! مصائب کا جھیلنا
رونے کو، خوں کو، بُھوک کو! قِسمت کو دیکھنا راہ تکتی آنکھ، موہنی سی! صورت کو دیکھنا
ایتھوپیا کو دیکھ کے! تھر کو بھی دیکھنا کیا ہر جگہ ہے؟ ایک سا بچہ! یہ سوچنا
Translation: A Question?
Once I went to a valley for a walk I wandered there for a long time
When I saw the natural beauty And felt recreation and freshness
The scene was so charming and cute As I was alone! The heart shout out with joy,
“What a pleasant scene it is! I am feeling immense pleasure to see that
The flowers with fragrance are soft like velvet. I am young and hopeful, so sing in the heart
A breeze touched the cords of my heart and soul Leaves, flowers, branches with musical sound
And filled my heart and eyes with purity I found grief, pain, ah, wah! Like Light.
Then sudden! The sight was changed, and I saw The place where cries are unending and welfare temporarily
Cupid is a child against devil’s tricks hunger and humiliation, where! It is impossible to live with
Dry scabs on the lips! There is despair in the eyes and a thirsty, weak mother! The child has
Innocence! That's it! Angel is an example of oppression! Like Yazid's doings! This trick is
Helpless mother of the child! Who is thinking about why this water business is! Drop by drop
Those who have died! The problem of burying them The problem of hiding the helplessness of the helpless
He! Who screams with pangs, hunger, and thirst, he asks the question! To the upper class
Look at the deserving! If you have time? Who are unable to face hardships
Crying, blood, hunger! Look at destiny The eye! Looking at the way, look at the cute face!
Look at the Thar! No doubt, after Ethiopia! Is it everywhere to see, a little child the same? Think about this! 1: ایتھوپیا براعظم افریقہ میں پایا جانے والا ایک پسماندہ ملک ہے۔ 2: تھر براعظم ایشیاء میں پایا جانے والا پاکستانی پسماندہ علاقہ ہے۔ 1: Ethiopia is a backward country found in the continent of Africa. 2: Thar is a backward Pakistani region found in Asia.
1: ایتھوپیا براعظم افریقہ میں پایا جانے والا ایک پسماندہ ملک ہے۔ 2: تھر براعظم ایشیاء میں پایا جانے والا پاکستانی پسماندہ علاقہ ہے۔