Submit your work, meet writers and drop the ads. Become a member
Hafsa S May 15
یہ تو زندگی ہے  
اس کو جینا ہی پڑے گا
دل چاہے یا نہ چاہے
کڑوا گھونٹ پینا ہی پڑے گا
Hafsa S Feb 2021
I'll be done being mad at the world
When I get some good news
Hafsa S Jul 2020
Dear friend,
I swear I tried my best
I held out for as long as I could
But I had to resort to the pills
Hafsa S Jul 2020
Confidence?
What the hell is that?
Never heard of it in my life
Never felt a shred of it
Hafsa S Feb 2021
The bearer of bad news
Let me be
Proceed to **** the messenger
Set him free
Hafsa S Jul 2022
You had turned into an appendiceal being
So I decided to cut you out of my life
And it wasn't even that difficult
You didn't put up much of a fight
I thought I'd miss it, talking to you
But I don't, I don't miss being talked down to
I cut you out of my life and it was so easy
You slipped away quite seamlessly
Made sense, after all you served no purpose
You were nothing now but a rotting old mess
Vestigial people, they're always meant to be shed
Hafsa S Aug 2020
I've decided to stop fighting it
Turn the music in my mind up, let it play
To the rhythm, let my thoughts sway
I achieved nothing yesterday
I won't be achieving anything today
But hey, it's all okay
Just another day of wasting my life away
Hafsa S Apr 2022
بھولی نہیں ہوں تیرے احسانوں کو مجھ پر
بس احسانوں کے بوج تلے دب سی گئ ہوں
مجھ کو لگا تھا یہ سب پیار میں کیا تُو نے
کیا معلوم تھا کہ تُو غلام خریدنے نکلا تھا
Hafsa S Mar 2022
بدنامِ زمانہ اب تو ہو گی ہوں
بد تمیز، بداخلاق مشہور ہوں میں
سچ بولنے کی یہ عادت یقینن لے ڈوبے گی
مگر کیا کروں، عادت سے مجبور ہوں میں
نہیں شامل ہو سکتی گونگوں، بہروں کی قتار میں
حق کے لیے آواز نہ اوٹھای
تو کہاں کی باشعور ہوں میں؟
Hafsa S Apr 2022
غلطی ہو تیری تو ایک چھوٹی سی بھول
غلطی ہو میری تو گناہِ کبیرہ
تمہیں اپنا ماننے کی بھول جو کر لی
شاید یہ ہی سب سے بڑا گناہ تھا میرا
Hafsa S Feb 2023
عجب تشویش کا آلم ہے
اپنے ہی گھر جانے سے ڈر لگتا ہے
سڑک سے دہلیس تک کا دو قدم کا فاصلہ
میلوں کا سفر لگتا ہے
یہ گھر نہیں ایک مہمان خانہ ہے
جہاں کا ہر فرد اس بات سے بے خبر لگتا ہے
ان کی آنکھوں کے آئینے سے دیکھوں
تو اپنا وجود کتنا بے قدد لگتا ہے
اب یہاں کب کوئی آتا ہے، کب چلا جاتا ہے
دل اس سوچ سے بے فکر سا لگتا ہے
سج میں عجب تشویش کا آلم ہے
مجھے خوف خدا ہے
اور تمہیں لوگوں کی باتوں سے ڈر لگتا ہے
ہاں، مایوسی گناہ ہے
مگر ایسا کیوں کر لگتا ہے
کہ کچھ تبدیل نہیں ہو گا۔ ۔ ۔
Hafsa S Mar 2022
میرے آنسوؤں کی قیمت
تم نہ چکا پاؤ گے
مجھ کو یوں گوا کر
بڑا پچھتاؤ گے
ترسے گا دل تِرا بھی
میری ایک جھلک کے لیے
ترسو چاہے جتنا
میری سورت نہ یاد کر پاؤ گے
عنکریب خود کو ایسے موڑ پر پاؤ گے
کسی اپنے کی تلاش میں
تھک کر چور ہو جاؤ گے
پھر کس کو جا کر دل کا حال سُناؤ گے
یہ واعدا رہا میرے دوست
اپنوں کی فہرست میں
مجھ کو تو نہ پاؤ گے
Hafsa S Apr 2022
چھوٹی سی تو تھی زندگی
آرام سے گزر جاتی
تم نے مجھے
کچھ وقت تو دیا ہوتا
شکایتیں اتنی تو نہ تھیں
کہ کبھی ختم نہ ہوتیں
کچھ ہم نے سُنا ہوتا
کچھ تم نے سُنا ہوتا
میری زات کی تمہیں
تھوڑی سی تو قدر ہوتی
میرے ساتھ کی تمہیں
تھوڑی سی تو طلب ہوتی
کچھ تو کہا ہوتا
کچھ تو کیا ہوتا
مل کر بانٹ لیتے
غلطیوں کا بوج
نہ تُو سہی ہوتا
نہ میں سہی ہوتا
Hafsa S Apr 10
خوشی آتی ہے تو پوچھتا ہے
یہاں کیا کر رہی ہوں  
اس گلی میں تو تمہارا گزر بسر نہیں        
ترس ترس کے ایسا پتھر کا ہو گیا ہے
اب اگر خوشی آ بھی جائے
تو اس دل پر کوئی اثر نہیں
Hafsa S Apr 2022
بس ہم شاعروں سے ہی ناراض ہے یہ زندگی
باقی تو سب پر دل کھول کر مہربان ہے یہ زندگی
نہ جانے کیوں اِتنی نہ قَدردان ہے یہ زندگی
میری حسرتوں، میری بےبَسی کی داستان ہے یہ زندگی
برسوں کا ساتھ نبھایا ہے اِس سے
پھر بھی جان بوجھ کر انجان ہے یہ زندگی

— The End —