نہ پوچھو ہم سے باہر کا موسم ہم تو بس دل کا موسم جانتے ہیں نہ دو ہم کو لوگوں کے حوالے ہم تو بس تمہارے چہرے کو پہچانتے ہیں نہ کرو ہم سے دنیا کی باتیں ہم تمہیں ہی اپنا پورا جہان مانتے ہیں
اب تو نہ سونے کا پتا ہے نہ جاگنے کا نہ پہنے کا شوق ہے نہ اوڑھنے کا نہ کھانے کا ہوش ہےنہ پینے کا میری ساری سوچوں پے ہے تمہارا قبضہ ایک تم ہی تو ہو مقصد میرے جینے کا