بارش بارش مجھے بہت پسند ھے سن کر بارش کی بوچھاڑ اس کے لفظوں کی مٹھاس ے نرم نرم پھوار اس کے لفظ ھیں زمیں سے اٹھتی ھے سوندھی سوندھی سی مشکبار اس کی محبت ے اس کی چاھت ے نرم نرم سی پھوار اس کے لفظوں کی کوئی حد نہں ھیں بیشمار فضاہ میں اسکی لمس کا خمار تر بہ تر کر دیا ھر شہ بھیگ گئ پھولوں پر تازگی آگئ خوب ھے اسکی محبخوشبو میں اٹ گی اسکی محبت کی انتہا ھے کیا صبح کیا شام رات بھی اسکی آغوش میں سو گئ ایسی بارش اسکی لحجے میں چھپی نرم نرم لفظ دل کو چھوتے ھوئے سوندھی سوندھی سی مہک ایسی بارش اور نرم نرم سی پھوار