وہ دیکھوں چآند نکل آيا ابر ھونے کے باوجود اسمان پر ستارے بھی چمک رھے ھیں ھوا نے بادل اڑا دیے بھینی بھینی سی چمبیلی کی خشبوں ارھی ھے اتنی خوبصورت ے یہ محبت بہ رھی ے اس میں نظم عزل پہاڑوں سے پھوٹتے جھرنے ان نرم لحجے میں اطہار محبت جھوم اٹھی ھیں فضایں پھر وہی نغمیں سناو زندگی تم سے ے حقیقت میں چاند سی دیکھنے مین کھی پھول سی