Submit your work, meet writers and drop the ads. Become a member
Feb 9
جب ہم سوئے چین سے، انہوں نے اپنی نیندیں قربان کیں
ہر غم کو خود سہا، ہم پر خوشیوں کی بارش کی۔

اپنے آرام کو چھوڑا، ہماری راحت کو اپنایا
ہر خواب ہمارا پورا ہو، یہی سپنا دل میں بسایا۔

سینے سے لگا کر دودھ پلایا، ماں نے محبت کا دریا بہایا،
راتوں کو جاگ کر، باپ نے اپنا سکون بھی گنوایا۔

ہمیں پروان چڑھایا، خود کو نظر انداز کیا،
ہمارے ہونٹوں کی مسکاں میں، اپنے دل کا قرار جیا۔

ماں کے قدموں کے نیچے ہے جنت،
اور باپ ہے جنت کا دروازہ، ہے یہی سچ۔

جو ماں باپ کی نافرمانی کرے، وہ جنت کو کھو دے
جو ان کی عزت کرے، وہی سکون کی دولت سمیٹے۔

ہر کسی کو والدین کا سایہ نہیں ملتا
ہر بچے کو والدین کی دعائیں نہیں ملتیں۔

جب تک ہیں پاس، ان کا احترام کرتے جاؤ،
دعاؤں کے چراغ جلاتے جاؤ، برکتیں سمیٹتے جاؤ۔

✍ روحانیت
Written by
Rohaniyat  23/F/Kishtwar
(23/F/Kishtwar)   
  71
 
Please log in to view and add comments on poems